"Nicola Tesla: The Genius Who Electrified the Future"
"نکولا ٹیسلا: وہ باصلاحیت جس نے مستقبل کو برقی بنایا"
1856-1943
مختصر تعارف
Brief introduction
نیکولا ٹیسلا ایک سربیائی نژاد امریکی سائنسدان، موجد اور الیکٹریکل انجینئر تھے، جو جدید بجلی کے نظام اور وائرلیس ٹیکنالوجی میں اپنے انقلابی خیالات کے لیے مشہور ہیں۔ وہ 10 جولائی 1856 کو کروشیا (تب آسٹریا-ہنگری سلطنت) میں پیدا ہوئے۔ بچپن سے ہی وہ غیر معمولی ذہانت کے حامل تھے اور سائنسی تجربات میں گہری دلچسپی رکھتے تھے۔
Nikola Tesla was a Serbian-American scientist, inventor, and electrical engineer, known for his revolutionary ideas in modern electrical systems and wireless technology. He was born on 10 July 1856 in Croatia (then the Austro-Hungarian Empire). From childhood, he was exceptionally intelligent and had a keen interest in scientific experiments.
University of Graz , Austria
(گریز یونیورسٹی، آسٹریا)
University of Prague , New York
(یونیورسٹی آف پراگ، نیویارک)
Croatia (Then the Austro-Hungarian Empire)
(کروشیا (پہلے آسٹرو ہنگری سلطنت))
The High School of Electrical Engineering "Nikola Tesla"
(ہائی سکول آف الیکٹریکل انجینئرنگ "نیکولا ٹیسلا")
ابتدائی زندگی اور تعلیم
Early life and education
ٹیسلا نے ابتدائی تعلیم اپنے آبائی علاقے میں حاصل کی اور بعد میں آسٹریا کے ایک پولی ٹیکنک انسٹی ٹیوٹ میں داخلہ لیا۔ وہ ایک ذہین طالب علم تھے، لیکن اپنی غیر معمولی سوچ اور تجربات کی وجہ سے روایتی تعلیمی نظام میں زیادہ دیر نہ ٹک سکے اور اپنی عملی تحقیق میں مشغول ہو گئے۔
Tesla received his early education in his native region and later attended a polytechnic institute in Austria. He was a brilliant student, but due to his unusual thinking and experiences, he could not last long in the traditional education system and engaged in his practical research.
Polytechnic Institute Where Nikola Tesla take Admission
(پولی ٹیکنک انسٹی ٹیوٹ جہاں نکولا ٹیسلا نے داخلہ لیا)
New York laboratories and scientific inventions
نیکولا ٹیسلا نے نیویارک میں اپنی لیبارٹریاں قائم کیں، جہاں انہوں نے کئی اہم ایجادات کیں، جن میں شامل ہیں:
متبادل کرنٹ (AC) بجلی کا نظام:-
یہ نظام زیادہ مؤثر، سستا اور دور تک بجلی پہنچانے کے لیے موزوں تھا۔ بعد میں امریکی صنعتکار جارج ویسٹنگ ہاؤس نے اس نظام کو اپنایا، جس کے باعث AC پوری دنیا میں بجلی کی ترسیل کے لیے معیاری بن گیا۔
ٹیسلا کوائل:-
1891 میں، انہوں نے "ٹیسلا کوائل" ایجاد کیا، جو وائرلیس توانائی کی ترسیل کے تجربات میں ایک اہم پیش رفت تھی۔ آج بھی یہ ٹیکنالوجی ریڈیو سگنلز اور وائرلیس چارجنگ میں استعمال ہوتی ہے۔
-:ریڈیو اور وائرلیس کمیونیکیش
ٹیسلا نے 1893 میں ہی وائرلیس کمیونیکیشن کے اصولوں کو بیان کر دیا تھا۔ بعد میں، امریکی عدالت نے تسلیم کیا کہ ریڈیو کا اصل موجد بھی ٹیسلا ہی تھا، نہ کہ گگلیلمو مارکونی۔
ایکس رے تحقیق:-
نیکولا ٹیسلا نے ایکس رے کی شعاعوں پر کام کیا اور اس کے اثرات کو سمجھنے میں مدد کی۔ تاہم، ان کے بہت سے نوٹس آگ کی نذر ہوگئے، جس کی وجہ سے ان کا کام زیادہ مشہور نہ ہوسکا۔
-:وائرلیس توانائی کی منتقلی
ٹیسلا کا خواب تھا کہ بجلی کو بغیر کسی تار کے پوری دنیا میں مفت پہنچایا جائے۔ اس مقصد کے لیے انہوں نے وارڈنکلف ٹاور بنایا، لیکن مالی وسائل کی کمی کی وجہ سے یہ منصوبہ مکمل نہ ہوسکا۔
Nikola Tesla established his laboratories in New York, where he made several important inventions, including:
Alternating Current (AC) Power System:-
This system was more efficient, cheaper and suitable for long distance power transmission. American industrialist George Westinghouse later adopted this system, making AC the standard for power transmission around the world.
Tesla coil:-
In 1891, he invented the "Tesla Coil", a breakthrough in wireless energy transmission experiments. Today, this technology is still used in radio signals and wireless charging.
Radio and wireless communication:-
Tesla described the principles of wireless communication as early as 1893. Later, a US court recognized that the original inventor of the radio was Tesla, not Guglielmo Marconi.
X-Ray Investigation:-
Nikola Tesla worked on X-rays and helped understand its effects. However, many of his notes were destroyed by fire, making his work less popular.
Wireless energy transfer:-
Tesla's dream was to transmit electricity freely around the world without wires. For this purpose he built the Wardencliffe Tower, but due to lack of financial resources, the project could not be completed.
Nikola Tesla laboratory in New York
(نیو یارک میں نکولا ٹیسلا لیبارٹری)
Tesla Ac motor
(ٹیسلا اے سی موٹر)
George Westinghouse
(جارج ویسٹنگ ہاؤس)
Tesla Coil
(ٹیسلا کوائل)
Tesla Radio for Wireless Transmission
(وائرلیس ٹرانسمیشن کے لیے ٹیسلا ریڈیو)
Guglielmo Marconi
(گگلیلیمو مارکونی)
Tesla Foot X-Ray
(ٹیسلا فٹ ایکس رے)
Wardencliffe Tower for Wireless transmission
(وائرلیس ٹرانسمیشن کے لیے وارڈن کلف ٹاور)
ذاتی زندگی اور کردار
Personal life and character
نیکولا ٹیسلا ایک غیر معمولی شخصیت کے مالک تھے۔ وہ غیر شادی شدہ رہے اور اپنی پوری زندگی کو سائنسی تجربات کے لیے وقف کر دیا۔ وہ نہایت منظم زندگی گزارتے تھے اور روزانہ صرف چند گھنٹے سوتے تھے:
انہیں روشنی اور آواز کی شدت سے خاص حساسیت تھی۔
وہ صفائی کے بہت زیادہ شوقین تھے اور جراثیم سے بہت محتاط رہتے تھے۔
انہیں گنتی اور ریاضی کے اعداد و شمار میں گہری دلچسپی تھی، اور بعض اوقات وہ گھنٹوں تک کوئی پیچیدہ مسئلہ ذہن میں ہی حل کرتے رہتے تھے۔
Nikola Tesla had an extraordinary personality. He remained unmarried and devoted his entire life to scientific experiments. He led a very regimented life and slept only a few hours a day.
They had special sensitivity to light and sound intensity.
He was very clean and very careful about germs.
He had a keen interest in counting and mathematical figures, and would sometimes spend hours solving a complex problem in his mind.
مذہب اور نظریات
Religion and Ideology
نیکولا ٹیسلا ایک روحانی سوچ رکھنے والے شخص تھے، لیکن وہ منظم مذاہب کی سختی سے پیروی نہیں کرتے تھے۔ وہ سربین آرتھوڈوکس چرچ میں پیدا ہوئے اور بچپن میں مذہب کا اثر قبول کیا، لیکن بعد میں وہ سائنسی تحقیق اور کائنات کے اصولوں میں زیادہ دلچسپی لینے لگے۔
انہوں نے ایک بار کہا:-
میں یہ نہیں سمجھتا کہ کوئی بھی مشین کسی دن خدا کی طاقت کی جگہ لے سکتی ہے، لیکن میں سمجھتا ہوں کہ مستقبل کی سائنس ایک روحانی سچائی کو دریافت کرے گی، جو خدا کے حقیقی تصور کے قریب ہوگی۔
Nikola Tesla was a spiritually minded person, but he did not strictly follow organized religion. He was born into the Serbian Orthodox Church and was influenced by religion as a child, but later became more interested in scientific research and the principles of the universe.
He once said:-
I do not believe that any machine can ever replace the power of God, but I do believe that the science of the future will discover a spiritual truth, closer to the true concept of God.
Serbian Orthodox Church is an Eastern Orthodox Christian church that is primarily located in Serbia
(سربیائی آرتھوڈوکس چرچ ایک مشرقی آرتھوڈوکس عیسائی چرچ ہے جو بنیادی طور پر سربیا میں واقع ہے)
Internal view of Serbian Orthodox Church
(سربیا آرتھوڈوکس چرچ کا اندرونی منظر)
نوبل انعام کی افواہ
Rumor of the Noble prize
نوبل انعام کا تعارف:-
نوبل انعام دنیا کا ایک اعلیٰ ترین بین الاقوامی اعزاز ہے، جو ہر سال ان افراد یا تنظیموں کو دیا جاتا ہے جنہوں نے طبیعیات ، کیمیا ، طب ، ادب ، امن اور اقتصادیات کے شعبوں میں نمایاں خدمات انجام دی ہوں۔
یہ انعام سویڈن کے مشہور سائنسدان اور موجد الفریڈ نوبل کی وصیت کے مطابق 1901 میں شروع کیا گیا۔ انعام یافتگان کو ایک طلائی تمغہ، ایک سند، اور ایک بڑی رقم دی جاتی ہے۔
نوبل انعام کے شعبے:-
طبیعیات – سائنسی دریافتوں کے لیے
کیمیا – کیمیائی ایجادات کے لیے
طب – طبی تحقیق اور دریافتوں کے لیے
ادب – اعلیٰ ادبی خدمات کے لیے
امن – عالمی امن اور انسانی خدمت کے لیے
معاشیات – اقتصادی تحقیق اور ترقی کے لیے
یہ انعام ہر سال سویڈن اور ناروے کی مختلف اکیڈمیز اور ادارے دیتے ہیں، جبکہ امن کا نوبل انعام ناروے کی نوبل کمیٹی دیتی ہے۔
----------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------
نکولا ٹیسلا نے اپنی زندگی میں نوبل انعام حاصل نہیں کیا۔ اگرچہ وہ ایک غیر معمولی موجد اور سائنسدان تھے، لیکن انہیں کبھی بھی نوبل انعام نہیں دیا گیا۔
1915 میں، کچھ اخبارات میں افواہ پھیل گئی تھی کہ نکولا ٹیسلا اور تھامس ایڈیسن کو مشترکہ طور پر فزکس کا نوبل انعام دیا جائے گا، لیکن یہ خبر غلط ثابت ہوئی، اور وہ دونوں اس انعام سے محروم رہے۔
نکولا ٹیسلا کی ایجادات، خاص طور پر متبادل کرنٹ (AC) بجلی کا نظام، ریڈیو ٹیکنالوجی، اور ٹیلی کمیونیکیشن کے شعبے میں ان کے کام کو بعد میں بہت زیادہ سراہا گیا، لیکن ان کی زندگی میں انہیں وہ پذیرائی نہیں ملی جس کے وہ حقدار تھے۔
Introduction to Nobel Prize:-
The Nobel Prize is the world's highest international award, which is given annually to individuals or organizations who have made significant contributions in the fields of Physics, Chemistry, Medicine, Literature, Peace, and Economic Sciences.
This award was started in 1901 according to the will of the famous Swedish scientist and inventor Alfred Nobel. The awardees are awarded a gold medal, a certificate, and a sum of money.
Nobel Prize Categories:-
Physics – For scientific discoveries
Chemistry – For chemical inventions
Medicine – For medical research and discoveries
Literature – For distinguished literary services
Peace – For global peace and humanitarian service
Economic Sciences – For economic research and development
The prize is awarded every year by various academies and institutions in Sweden and Norway, while the Nobel Peace Prize is awarded by the Norwegian Nobel Committee.
------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------
Nikola Tesla did not win the Nobel Prize in his lifetime. Although he was an extraordinary inventor and scientist, he was never awarded the Nobel Prize.
In 1915, there was a Rumor in some newspapers that Nikola Tesla and Thomas Edison would be jointly awarded the Nobel Prize in Physics, but the news turned out to be false, and they both lost the prize.
Nikola Tesla's inventions, particularly his work in the field of alternating current (AC) electricity, radio technology, and telecommunications, were later highly acclaimed, but he did not receive the recognition he deserved during his lifetime.
Alfred Nobel
(الفریڈ نوبل)
Noble prize
(نوبل انعام)
آخری ایام اور وراثت
Last Days and Inheritance
نیکولا ٹیسلا کی زندگی کے آخری ایام مالی مشکلات اور گمنامی میں گزرے۔ وہ 7 جنوری 1943 کو نیویارک کے ایک ہوٹل میں تنہائی میں انتقال کر گئے۔
آج ٹیسلا کو ایک عظیم موجد اور سائنسدان کے طور پر یاد کیا جاتا ہے۔ ان کے نام پر "ٹیسلا یونٹ" رکھا گیا، اور جدید الیکٹرک کار کمپنی "ٹیسلا انک" بھی انہی کے نام سے منسوب ہے۔
نیکولا ٹیسلا کی ایجادات نے دنیا کو بدل دیا اور آج بھی ان کے خیالات جدید سائنس اور ٹیکنالوجی میں اہمیت رکھتے ہیں۔
Nikola Tesla died of coronary thrombosis in Room 3327 of the New Yorker Hotel in Manhattan, New York City on January 7, 1943 he was 86 years old
نکولا ٹیسلا 7 جنوری 1943 کو نیو یارک سٹی کے مین ہٹن میں نیو یارک ہوٹل کے کمرہ 3327 میں کورونری تھرومبوسس کے باعث انتقال کر گئے ان کی عمر 86 سال تھی
His body was interred in New York's Ferncliff Cemetery before being cremated an urn with Tesla's ashes was taken to Belgrade in 1957. Tesla's ashes today rest in an urn in the shape of a sphere
اس کی لاش کو نیویارک کے فرن کلف قبرستان میں سپرد خاک کرنے سے پہلے ٹیسلا کی راکھ کے ساتھ ایک کلش 1957 میں بلغراد لے جایا گیا تھا